سورۂ اٰلِ عمران کا تعارف
مقامِ نزول:
سورۂ آلِ عمران مدینہ طیبہ میں نازل ہوئی ہے۔ ( خازن، ال عمران، ۱ / ۲۲۸)
رکوع اور آیات کی تعداد:
اس میں 20رکوع اور 200 آیتیں ہیں۔
آل کا ایک معنی ’’اولاد‘‘ ہے اور اس سورت کے چوتھے اور پانچویں رکوع میں آیت نمبر33تا 54میں حضرت مریم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہا کے والد عمران کی آل کی سیرت اور ان کے فضائل کا ذکر ہے ،اس مناسبت سے اس سورت کا نام’’سورۂ آلِ عمران‘‘ رکھا گیا ہے۔
اس سورت کے مختلف فضائل بیان کئے گئے ہیں ، ان میں سے 3فضائل درجِ ذیل ہیں۔
(1) … حضرت نواس بن سمعان رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے،نبی اکرم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا ’’ قیامت کے دن قرآنِ مجید اور اس پر عمل کرنے والوں کو لایا جائے گا، ان کے آگے سورۂ بقرہ اور سورۂ آلِ عمران ہوں گی۔ حضرت نواس رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں کہ رسولِ کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ان سورتوں کے لئے تین مثالیں بیان فرمائیں جنہیں میں آج تک نہیں بھولا، آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا ’’یہ دونوں سورتیں ایسی ہیں جیسے دو بادل ہوں یا دو ایسے سائبان ہوں جن کے درمیان روشنی ہو یا صف باندھے ہوئے دو پرندوں کی قطاریں ہوں ، یہ دونوں سورتیں اپنے پڑھنے والوں کی شفاعت کریں گی۔
( مسلم،کتاب صلاۃ المسافرین وقصرہا، باب فضل قراء ۃ القرآن وسورۃ البقرۃ، ص ۴۰۳ ، الحدیث: ۲۵۳(۸۰۵))
(2) … حضرت عثمان بن عفان رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں ’’جو شخص ر ات میں سورۂ آلِ عمر ان کی آخری آیتیں پڑھے گا تو اس کے لیے پوری رات عبادت کرنے کا ثواب لکھا جائے گا
۔ ( دارمی، کتاب فضائل القرآن، باب فی فضل اٰل عمران، ۲ / ۵۴۴ ، الحدیث: ۳۳۹۶)
(3) … حضرت مکحول رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں ’’جو شخص جمعہ کے دن سورۂ آلِ عمران کی تلاوت کرتا ہے تو رات تک فرشتے اس کے لئے دعائیں کرتے رہتے ہیں۔
( دارمی، کتاب فضائل القرآن، باب فی فضل اٰل عمران، ۲ / ۵۴۴ ، الحدیث: ۳۳۹۷)
Place of descent:
Surah Al-Imran has been revealed in Madinah. (Khazan, Al-Imran, 1/2)
Number of bows and verses:
It has 20 verses and 200 verses.
Reason for naming "Imran":
One of the meanings of Aal is “Descendants” and in the fourth and fifth Ruku of this Surah, in verses 33 to 54, the biography of Imran's father Imran and his virtues are mentioned. On this occasion, the name of this Surah "Surah Al-Imran" has been kept.
Virtues of Surah Al-Imran:
Various virtues of this Surah have been mentioned, 3 of them are as follows.
(1)
It is narrated from Hazrat Nawas bin Simaan (may Allah be pleased with him) that the Holy Prophet (peace and blessings of Allah be upon him) said, “On the Day of Resurrection, the Qur'an will be recited to those who follow it. And Surah Al-Imran will be. Hazrat Nawas (may Allah be pleased with him) says that the Holy Prophet (peace and blessings of Allah be upon him) gave three examples for these Surahs which he has not been able to recite till date. As there are two clouds or two canopies between which there is light or two rows of birds lined up, these two suras will intercede for their readers. (Muslim, Kitab Salat al-Musafirin waqsaraha, Bab Fazal Qara 'al-Quran wa Surat al-Baqara, p. 5, Hadith: 1 (2))
(2) *
Hazrat Uthman bin Affan, may Allah be pleased with him, says, “Whoever recites the last verses of Surah Al-Umar in the night, the reward of worshiping all night will be written for him. (Darmi, Book of Virtues of the Qur'an, Chapter on the Blessings of Imran, 2/3, Hadith: 1)
(3) *
Hazrat Makhul, may Allah be pleased with him, says, “Whoever recites Surah Al-Imran on Friday, the angels keep on praying for him till night. (Darmi, Book of Virtues of the Qur'an, Chapter on the Blessings of Imran, 2/3, Hadith: 1)
1 Comments
JAzak Allah
ReplyDelete